تم سے ملنا میری قسمت تھی
تم پر ٹھہرنا میری مرضی تھی
وہ پہلی نظر تمہیں دیکھنا زندگی لگی
جیسے تاریک غار میں شمع کہیں جلی
حُسنِ اتفاق تھا یا صدیوں کا قِصّہ
مُختصر تھا پر کافی تھا یہ حِصّہ
مانا کہ میں ہوں باغی قبیلے سے
چل نہ سکا ریاست میں تیرے سِکّہ
طریقے باغیوں کے بہت تھے میرے پاس
روک لیتی تھی تیرے آنسوؤں کی برسات
ہمیں چاہئے تھا کہ تیرگی سے پہلے
آنکھ اٹھنے، دل دھڑکنے سے پہلے
ہم مذہب، مسلک، ذات پوچھتے
بعد از حال و احوال پوچھتے
گھروں سے اپنی مجال پوچھتے
مُلا سے حرام و حلال پوچھتے
رشتوں سے پہلے ان کا زوال پوچھتے
کب کیا ہو گا، مہینہ و سال پوچھتے
ہمیں چاہیے تھا کہ یہ سب کرتے
ہمیں چاہیے تھا ان کے مطابق چلتے
اور کوئی اہلِ سُخن بتا دے انہیں
پاس بیٹھ کر سمجھا دے انہیں
اگر ہم ایسا حِساب کرتے
تو مَحبّت ہم خاک کرتے؟
سو ہمیں خاک تھما دی گئی
پھر چہروں پر مَلا دی گئی
تمہاری ذاتیں، گوتیں، قبیلے بچ گئے
ماتھے شِملوں، گھر قمقموں سے سج گئے
اپنی شرطوں پر، اپنی رسموں پر
ایسے اپنی نسلوں کو بھینٹ چڑھایا گیا
جیسے فارس کے بازاروں میں
کسی سُنی سے ماتم کرایا جائے
جیسے کوئی طاقتور اموی سپہ سالار
کسی سناتن کو زبردستی کلمہ پڑھوائے
کسی عیسائی کو کلیسا سے نکال کر
مسجد میں زورِ بازو سجدہ کروائے
بھلا ایسا کہاں ہوتا ہے؟
ہاں، ایسا یہاں ہوتا ہے!
یہاں فرمانبردار اولادوں کی
سوچ اور جذبات کی حد ہوتی ہے
یہاں حد کی رسی کسی اور ہاتھ ہوتی ہے
جو ہانکے جہاں، ہمیں چلنا وہی ہوتا ہے
ہمیں جو کہا جائے کرنا وہی ہوتا ہے
برہمن زادوں کے روبرو شودر بننا ہوتا ہے
آنکھ پر پٹی، زباں پر تالا، دل دفن ہوتا ہے
ہاتھ و پا ایسے بندھے جیسے کوئی کفن ہوتا ہے
گر آنکھ کو کوئی بھا جائے ، روح میں وہ سما جائے
بے قرار لہروں کو قرار آ جائے، بیتاب بحر ٹھہر جائے
دل میں خیالوں کے افسانے بن جائیں
خوابوں میں وصل کے ترانے بن جائیں
سرعام نفرت کے پرچاری ایک طرف ہو جاتے ہیں
حُب پوشیدہ رکھنے پر اپنے دشمن ہو جاتے ہیں
یہ حد سے نکلنے پر کڑی سزا سناتے ہیں
ہم جیسے اپنے کئے کی قیمت چکاتے ہیں
سرخ و سیاہ لباسوں میں ہمیں لایا جاتا ہے
سامنے سب کے اقرار کروایا جاتا ہے
پھر اجنبی کے ساتھ بندھوایا جاتا ہے
ہماری روحوں کا قتل کروایا جاتا ہے
سزا بُھگتنی ہوتی ہے ،اگر اِنکار ہوتا ہے
اس سے آگے جسم سنگ سار ہوتا ہے
راؔئے مَحّبت کی روحوں کا ایک ہی کرما ہوتا ہے
انہیں مرنا ہوتا ہے، انہیں مرنا ہوتا ہے
DIL-E- DAFFAN
Wo Pehli Nazar Tumhain Dekhna Ik Zindagi Lagi
Jese Tareek Ghar Mai Shamma Kahin Jali